روڈ حادثات کا سلسلہ تھم نہ سکا

جوان لاش پر نوحہ ۔
آہ زاری چیخ و پکار کرتی یہ سرائیکی خاتون غم کے پہاڑ تلے دبی ہوئی ہے۔ تونسہ میں 20 دن پہلے جس نوجوان کی شادی پر بھنگڑے جھمر شادیانے تھے اسکی موٹرسائیکل جو یقینی طور پر تیز ہوگی۔ ڈیوائیڈر سے ٹکرائی اور نوجوان دنیا سے چلا گیا

تیز رفتاری انجام موت اپنے پیچھے غم کا وہ گرد و غبار چھوڑ گیا جو اسکی نئی نویلی دلہن والدین عزیز واقارب کے لئے نہ بھولنے والا غم ہے۔ اسکی موت کے ساتھ ہی 2025 ڈی جی خان میں ٹریفک حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 45۔ جنوبی پنجاب 459
اور پنجاب میں سڑکوں پر گرنے والی لاشوں کی تعداد 1702 ہوچکی ہے ۔ ہر دن ہر مہینہ یہ لاشیں گرتی رہیں گی لوگ سڑک سے قبرستان اور بستر تک گرتے رہیں گے۔ عورتیں بیوہ۔بچے یتیم ہوتے رہیں گے۔ مائیں رو رو کر آنکھوں کا نور گنوا دیں گی
کل لیہ میں 4 نوجوان دنیا سے چلے گئے۔ کیا حال ہوگا ان گھرانوں کا۔ قل خوانیاں۔چہلم برسی یہی کچھ بچ جائے گا
حکومت نئے ہسپتال بناکر بستر فراہم کرتی رہے گی ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس جان اور دماغ لڑاتے رہیں گے لیکن حکمران ٹریفک حادثات کی روک تھام کا کوئی پلان شاید کبھی نہ دیں
یہ انکا مسلہ نہیں ہے